تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے ككاٹ پلي میں ایک شخص کے شادی کے آٹھ
روز بعد ہی پوسٹ کارڈ کے ذریعہ طلاق کا پیغام بھیجنے کا معاملہ روشنی میں
آیا ہے۔ پولس کے مطابق ایک خاتون کی شکایت کے بعد محمد حنیف (38) نامی شخص
کو گرفتار کر لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایک ٹیکسٹائل کمپنی کے سپروائزر
محمد حنیف نے گزشتہ 9مارچ کو تالاب كاٹہ کی رہنے والی ایک خاتون سے شادی کی
تھی۔ شادی کے ایک دن بعد ہی حنیف گھر سے چلا گیا اور بعد میں اس نے مطلع
کیا کہ وہ علاج کے لیے ایک پرائیویٹ اسپتال جا رہا ہے اور
اس کے بعد وہ گھر
واپس نہیں آیا۔
پولس نے بتایا کہ حنیف نے 16 مارچ کو ككاٹ پلي میں واقع اپنی بیوی کے گھر
'تین طلاق لکھا ہوا ایک پوسٹ کارڈ بھیجا اور کہا کہ اس نے یہ دو گواہوں کی
موجودگی میں لکھا ہے۔ حنیف نے موبائل فون سے بھی اپنی بیوی کو طلاق کے بارے
میں مطلع کیا۔ پوسٹ کارڈ حاصل کرنے کے بعد خاتون اپنے والدین کے گھر گئی
اور بعد میں پولس کے سامنے مقدمہ درج کیا گیا۔
پولس نے بتایا کہ یہ دونوں کی دوسری شادی تھی۔ حنیف کے خلاف تعزیرات ہند کی
دفعہ 498 اے، 420 اور 470 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔